نئی دہلی، 15/جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)الیکشن کمیشن نے ہدایت دی ہے کہ جن پانچ ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں، وہاں کے وزرائے اعلی، وزراء اور سیاسی طور پر نامزدکئے گئے لوگ اس وقت تک قانونی اکائیوں کے سامنے دائر اپیلوں کی سماعت نہیں کر سکتے، جب تک انتخابی عمل مکمل نہیں ہو جاتا۔کمیشن کا کہنا ہے کہ ان کے فیصلے رائے دہندگان کو متاثر کر سکتے ہیں۔کمیشن نے اترپردیش، اتراکھنڈ، منی پور، گوا اور پنجاب کے چیف سکریٹریوں اور چیف الیکشن حکام کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ اسے ملی معلومات کے مطابق، پانچوں ریاستوں میں 4 /جنوری کو مثالی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے باوجود وزرائے اعلی، وزراء اور مختلف قانونی اکائیوں میں سیاسی طور پر مقرر عہدیدار اب بھی لوگوں کی طرف سے مختلف قوانین کے تحت دائر اپیلوں پر سماعت کر رہے ہیں۔اس خط میں کہا گیا کہ سیاسی لیڈروں کی جانب سے کی جا رہی سماعت رائے دہندگان پر براہ راست یا بالواسطہ طور پر اثر ڈال سکتی ہے اور انتخابات کے دوران غیر جانبدارانہ الیکشن میں خلل ڈال سکتی ہے۔کمیشن نے کہا ہے کہ قانونی اکائیوں کی ایسی تمام سماعتوں کو آپ کی ریاست کے تمام انتخابی حلقوں میں پولنگ کاعمل مکمل ہونے تک روک دیا جانا چاہیے۔اگر قانون کی کسی دفعہ یا عدالتی حکم کی وجہ سے ایسی کوئی سماعت لازمی ہو جاتی ہے، تو وزیر اعلی، وزیر یا سیاسی طور پر مقرر عہدیداروں کے بجائے اس کی سماعت پرنسپل سکریٹری کی طرف سے نامزد سکریٹری سطح کے افسر کی طرف سے کی جانی چاہیے۔الیکشن کمیشن نے پانچوں ریاستوں سے جمعرات تک ان کی تعمیلی رپورٹ بھیجنے کے لیے بھی کہا ہے۔